میرے گاؤں میں تقریباً سات ہزار سے زائد کی آبادی ہے ،جوتے چپل کے علاوہ تمام چیزیں دستیاب ہیں، مثلاً: شفاخانہ ، کل مدارس اسکول پانچ عدد ، گیراج ، وغیرہ، اس گاؤں میں آٹھ مساجد ہیں اور ایک قدیم جامع مسجد ہے جس میں تقریباً سولہ سو مصلیان باجماعت نماز جمعہ ادا کرپاتے ہیں، جگہ کی قلت کی بنا پر کیا گاؤں کی دوسری مسجد میں جمعہ قائم کر سکتے ہیں ؟ اس کی کیاصورت ہوگی ؟
ایک علاقہ کی مختلف مساجد میں جمعہ کا انعقاد درست ہے یہی مذھب حنفی کا مفتی بہ قول ہے؛ لہذا آپ اپنے علاقے میں جگہ کی قلت کے باعث دوسری جگہ بھی جمعہ کا انعقاد کرنا چاہتے ہیں تو کرسکتے ہیں ۔
فتاوی ھندیہ 145/1ط: رشیدیہ، فتاوی شامی 145/2ط: سعید فتاوی دارالعلوم دیوبند107/5 ط: دارالاشاعت۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143902200075
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن