بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ایک رکعت میں دو بار رکوع


سوال

ایک رکعت میں دو مرتبہ رکوع کرلیں تو اس کا کیا حکم ہے?

جواب

اگر ایک رکعت میں دو مرتبہ رکوع کرلیا تو سجدہ میں تاخیر کرنے کی وجہ سے آخر میں سجدہ سہو کرنا واجب ہوگا، اگر آخر میں سجدہ سہو نہیں کیا تو وقت کے اندر اس نماز کو دوبارہ پڑھنا لازم ہوگا، اور وقت گزرنے کے بعد اعادہ واجب تو نہیں ہوگا، تاہم لوٹالینا چاہیے۔  لیکن اگر ایسا واقعہ عید کی نماز میں ہوا تو سجدہ سہو کرنا لازم نہیں ہوگا؛ کیوں کہ عید کی نماز میں سجدہ سہو معاف ہے۔

بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع (1 / 164):
"وكذا إذا ركع في موضع السجود أو سجد في موضع الركوع أو ركع ركوعين أو سجد ثلاث سجدات لوجود تغيير الفرض عن محله أو تأخير الواجب".
 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144012201452

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں