بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ایک دفعہ میں تین طلاق دینے کا حکم


سوال

 میرے کزن ۔۔۔نے اپنی بیوی کو3بارطلاق دے دی ہے اورقرآن کوہاتھ لگاکردی ہے، ایک ہی بار3 طلاق دی ہے، کیاوہ طلاق ہوگئی یانہیں؟ مہربانی فرماکرجواب قرآن وحدیث کی روشنی میں دیں!

جواب

آپ کے کزن نے اپنی بیوی کو طلاق دیتے ہوئے جو الفاظ کہے تھے بہتر تھا کہ آپ سوال میں وہ لکھ دیتے، بہر حال اگر اس نے ایک دفعہ میں تین طلاق دے دی ہیں تو تینوں طلاقیں واقع ہوگئی ہیں جس کی وجہ سے اسی وقت سے  نکاح ختم ہوگیا ہے ،اب رجوع کی گنجائش نہیں رہی؛ کیوں کہ مطلقہ اس پر حرام ہوچکی ہے ۔

الفتاوى الهندية - (10 / 196):
"وَإِنْ كَانَ الطَّلَاقُ ثَلَاثًا فِي الْحُرَّةِ وَثِنْتَيْنِ فِي الْأَمَةِ لَمْ تَحِلَّ لَهُ حَتَّى تَنْكِحَ زَوْجًا غَيْرَهُ نِكَاحًا صَحِيحًا وَيَدْخُلَ بِهَا ثُمَّ يُطَلِّقَهَا أَوْ يَمُوتَ عَنْهَا، كَذَا فِي الْهِدَايَةِ". 
فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144008201044

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں