اگر کسی کے پاس ایک تولہ سونا ہو اور ایک سوروپے نقدبھی موجود ہیں، قرض بھی نہیں تو اس پرزکات واجب ہے یا نہیں؟
اگر کسی شخص کی ملکیت میں سال کے اول اور آخر میں ایک تولہ سونے کے ساتھ سو روپے (بنیادی ضرورت کے خرچے سے زائد) بھی ہوں اور وجوبِ زکات کے دن سے پہلے وہ سو روپے اس کی کسی ضروریاتِ اصلیہ میں واجب الادا نہ ہوں تو ایسے شخص پر زکات واجب ہو گی، یعنی اگر اس آدمی پر سو روپے سے متعلق کوئی ذمہ متعلق نہ ہو تو چوں کہ ایسا شخص چاندی کے حساب سے صاحبِ نصاب ہوا؛ اس لیے اس پر زکات واجب ہو گی۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144008200789
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن