بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ایسے کاغذ جن پر طلبہ کے نام لکھے ہوں انہیں کوڑے دان میں پھینکنا


سوال

 میں ایک پرائیویٹ اسکول میں جاب کر تا ہوں، ہم سٹوڈنٹس کو فیس کے ووچر دیتے ہیں، جس پے ان کے نام لکھے ہوتے ہیں، کچھ خراب ہوجاتے ہیں یا سٹوڈنٹس چینج کر واتے ہیں تو وہ بے کار ہوجاتے ہیں، ایسے واؤچر کو ہم پھینک دیتے ہیں، براہِ مہربانی راہ نمائی فر مائیں کہ  ان واؤچر کا کیا کریں؟  کیا ایسے واؤچر ڈسٹ بین میں ڈالنا درست ہے یا نہیں؟ ان کو کس طریقے سے ضائع کریں؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں اسلامی نام لکھے واؤچرز کو ایسے کوڑے دان میں ڈالنا جس میں دیگر غلاظت وغیرہ بھی ڈالی جاتی ہو درست نہیں، البتہ اگر ان کو کسی ڈبہ میں جمع کرکے ایسی جگہ ڈالا جاتا ہو جس میں ان ناموں کی بے حرمتی نہ ہوتی ہو، تو درست ہوگا۔ فتاوی ہندیہ میں ہے:

’’إذا كتب اسمَ ’’فرعون‘‘ أو كتب ’’أبو جهل‘‘ على غرض، يكره أن يرموه إليه؛ لأن لتلك الحروف حرمةً، كذا في السراجية‘‘. (٥/ ٣٢٣، ط: رشيدية)فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144004200906

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں