میں نے ایزی پیسہ سے متعلق سوالات اور ان کے جوابات پڑھے ہیں، ان میں ایک شرط کی وضاحت نہیں کی گئی، ان مشروط منٹس ملنے میں ایک شرط یہ بھی ہوتی ہے کہ اکاؤنٹ میں کم ازکم ہزار روپے رکھے ہوں اور اس کے ساتھ ساتھ اکاؤنٹ کو 30 دن کے اندر کم از کم ایک دفعہ کسی نہ کسی جگہ استعمال کیا گیا ہو، اس شرط کے ساتھ کمپنی روزانہ پچاس منٹ دیتی ہے، اگر اکاؤنٹ کو 30 دن کے اندر اندر استعمال نہ کیا جائے تو کمپنی ہزار روپے رکھنے کے باوجود منٹ نہیں دیتی، کیا اس تصریح کے بعد بھی یہ منٹ لینا ناجائز ہی رہے گا؟ اور جب کہ اب ایک شرط یہ بھی ہے کہ صرف رقم رکھنے پر یہ نفع نہیں دیا جا رہا، بلکہ 30 دن کے اندر استعمال کرنا بھی ضروری ہے، کیا یہ بھی سود کے زمرے میں داخل ہو گا؟
اگر واقعۃً یہ شرط ہو تو بھی اس کا استعمال جائز نہیں ہوگا، اگر تیس دن میں ایک مرتبہ اکاؤنٹ استعمال نہ کرنے پر کمپنی منٹس وغیرہ کی سہولیات نہیں دے رہی تو 1000 روپے سے کم ہونے پر بھی کمپنی سہولیات نہیں دیتی، گویا یہ معاملہ اتنی رقم رکھنے پر مشروط ہے، لہذا یہ جائز نہیں ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144007200379
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن