کیا اہل تشیع سے رشتہ کیاجاسکتاہے ؟ ان کے ساتھ شادی کرناجائزہےیا نہیں؟ اوراس بارے میں فتویٰ کیا ہے ؟ اگرجائزنہیں ہےتواس کی کیاوجوہات ہیں؟ اوراگرجائزہےتواس کی وجہ بھی مہربانی کرکےبیان فرمائیں۔
سائل نے اپنے سوال میں اہل تشیع کالفظ استعمال کیا ہے،عقائدونظریات کاتذکرہ نہیں کیاہےحالاں کہ نکاح سےمتعلق معاملات عقائدونظریات سےتعلق رکھتےہیں،عقائدونظریات کیاہیں وہ سائل نے لکھے نہیں ہیں، بہرحال اگرکوئی فرد اپنےآپ کو شیعہ کہتاہو اوراس کا عقیدہ یہ ہوکہ قرآن کریم میں تحریف (ردوبدل) ہوئی ہے، ان کے جو بارہ امام ہیں ان کےبارے میں اس بات کا قائل ہوکہ ان کی امامت اللہ جل شانہ کی طرف سےہےاورامام گناہ سے معصوم ہے، ان کو حلال وحرام کا اختیارہےتواس طرح کے عقائد رکھنے والا فرد مسلمان نہیں، اس سے نکاح جائزنہیں ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143101200005
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن