بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

اگر نذر پوری کرنے کی استطاعت نہ ہو تو کیا کرے؟


سوال

اگر کوئی شخص ایک عادی گناہ میں مبتلا ہے اور وہ اپنے گناہ کرنے سے پریشان ہوکر اپنے اوپر یہ لازم کرلیتا ہے کہ اب جب میں گناہ کا مرتکب ہوا تو مجھ پر یہ لازم ہے کہ میں ایک ہزار روپے کسی غریب کو دوں گا اور ایک روزہ رکھوں گا، لیکن اس کے باوجود وہ اس گناہ میں مبتلا رہا تو اس پر چالیس ہزار کے قریب رقم اور روزے اس پر جمع ہوگئے اور وہ اس رقم کے دینے کی استطاعت نہیں رکھتا تو اس کا کیا حکم ہے؟

جواب

واضح رہے کہ جب کوئی شخص اس طرح کے الفاظ استعمال کرتا ہے کہ اگر میں نے فلاں کام کیا تو میرے اوپر فلاں چیز لازم تو ان الفاظ کا تعلق پہلی مرتبہ اس فعل کے پائے جانے سے ہوتا ہے یعنی اگر پہلی مرتبہ وہ کام کرے گا تو اس کے اوپر لازم کردہ چیز لازم ہو گی، اس کے بعد اگر وہ فعل پایا گیا تو دوبارہ کوئی چیز لازم نہ ہو گی، لیکن اگر کوئی شخص یہ الفاظ استعمال کرے کہ جب جب میں نے فلاں کا م کیا تو میرے اوپر فلاں چیز لازم تو ایسی صورت میں ہر مرتبہ اس فعل کے پائے جانے سے لازم کردہ چیز لازم ہو گی۔

لہذا مذکورہ شخص نے جب یہ الفاظ کہے "اب جب میں گناہ کا مرتکب ہوا تو مجھ پر یہ لازم ہے کہ میں ایک ہزار روپے کسی غریب کو دوں گا اور ایک روزہ رکھوں گا" (یعنی جب جب نہیں کہا تھا) تو ان الفاظ سے ایک مرتبہ گناہ کرنے کی صورت میں ہی ایک ہزار روپے اور ایک  روزہ لازم ہو گا، دوبارہ کوئی چیز لازم نہ ہو گی، اس لیے مذکورہ شخص  کے ذمہ ایک روزہ اور ایک  ہزار روپے صدقہ کرنا لازم ہوں گے۔

اور اگرمذکورہ شخص نے ایسے الفاظ استعمال کیے ہوں جن سے بار بار گناہ کرنے کی صورت میں ہر مرتبہ ایک روزہ اور ایک ہزار روپے کا صدقہ لازم ہوتا ہو تو ایسی صورت میں بھی اس  کے ذمہ یہ رقم ادا کرنا لازم ہوگی، گو وہ کتنی زیادہ کیوں نہ ہو، لیکن اگر ابھی استطاعت نہیں ہو تو یہ رقم اس کے ذمہ باقی رہے گی جب استطاعت ہو  موت سے پہلے ادا کر دے، اور موت تک استطاعت نہ ہو تو مرنے سے پہلے ایک تہائی ترکے سے اس کی ادائیگی کی وصیت کرجائے۔  فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144004201546

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں