ایک شخص کی اپنی بیوی کے چچا زاد بھائی سے کچھ چپقلش ہو گئی، شوہر نے بیوی سے کہہ دیا کہ آج کے بعد تم ان لڑکوں کے گھر گئی تو میں تجھے واپس نہیں لاؤں گا، اور ان لڑکوں کی والدہ فوت ہوگئی ہیں، اور 3 دن کے بعد وہ دوسری جگہ شفٹ ہو گئے ہیں، اب اس شخص کی بیوی اِن کے گھر تعزیت کے لیے جا سکتی ہے یا نہیں؟ اور اگر اس کے جانے پر طلاق واقع ہوتی ہے تو کون سی طلاق واقع ہوگی؟
صورتِ مسئولہ میں شوہر کے مذکورہ الفاظ: "اگر تم ان لڑکوں کے گھر گئیں تو میں تمہیں واپس نہیں لاؤں گا" سے طلاق چوں کہ معلق نہیں ہوئی ہے، لہذا مذکورہ خاتون اگر تعزیت کے لیے جاتی ہے تو ان الفاظ کی وجہ سے کوئی طلاق واقع نہیں ہوگی، تاہم شوہر کو بتائے بغیر نہ جائے، اس کی اجازت سے جائے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144004201050
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن