بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

اگر بوس و کنار کرتے ہوئے دونوں کی شرم گاہ آپس میں مل جائے تو غسل کا حکم


سوال

اگر میاں بیوی ایک دوسرے سے  بوس و کنار کر رہے ہیں کپڑے بھی پہن رکھے ہیں۔اگر بوس و کنار کرتے ہوئے دونوں کی شرم گاہ آپس میں مل جائے مطلب ایک دوسرے کو چھو لیں حال آں کہ کپڑے دونوں  نے پہن رکھے ہیں تو کیا غسل فرض ہو جاتا ہے ؟

جواب

میاں بیوی کے بوس و کنار کے دوران اگر دونوں کی شرم گاہیں صرف آپس میں مل جائیں (دخول اور انزال نہ ہو) اور کپڑے پہنے ہوئے ہوں تو غسل واجب نہیں ہوتا۔

البتہ بیوی سے بوس وکنار کی وجہ سے مذی (پتلا پانی)  نکلنے کی صورت میں وضو ٹوٹ جاتا ہے، پاک ہونے کے لیے ناپاک جگہ کو دھولیا جائے، پھر اس کے بعد وضو کرلیا جائے۔ فقط واللہ اعلم

 


فتوی نمبر : 144012201723

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں