بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

انشورنس کی رقم ورثاء میں تقسیم کیسے ہوگی؟


سوال

میرے نانا کا کار ایکسیڈنٹ میں انتقال ہو گیا ہے، اب انشورنس سے جو رقم مل رہی ہے وہ وارثوں میں کیسے تقسیم ہوگی؟

جواب

واضح رہے کہ انشورنس پالیسی لینا "جوا" اور "سود"  پر مشتمل ہونے کی وجہ سے ناجائز  و حرام ہے۔  اگر کسی نے لے لی ہو تو جتنی رقم خود جمع کرائی ہو اس سے زائد رقم سود ہونے کی وجہ سے لیناشرعاً  جائز نہیں ہے۔  اگر زائد رقم بھی وصول کرلی ہو تو وہ رقم واپس کرنا ضروری ہوتا ہے اور اگر واپس کرنا ممکن نہ ہوتو ثواب کی نیت کے بغیر وہ رقم صدقہ کرنا ضروری ہوتا ہے۔  پس صورتِ مسئولہ میں سائل کے نانا نے مذکورہ انشورنس پالیسی کے نام پر جتنی رقم خود جمع کرائی تھی اتنی ہی رقم مرحوم نانا کے شرعی ورثاء کے درمیان حصصِ شرعیہ کے تناسب سے تقسیم کی جائے گی۔ اضافی رقم اگر ابھی تک وصول نہیں کی ہے تو وصول نہ کی جائے، اگر وصول کرلی ہے تو  ثواب کی نیت کے بغیر مستحقِ زکاۃ کو دے دی جائے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909202266

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں