بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

انشورنس کمپنی میں کام کرنے اور دوسری کمپنی سےتنخواہ لینے کا حکم


سوال

میں جس کمپنی میں کام کرتا ہوں اس کی ایک انشورنس کمپنی بھی ہے، میرے منیجر نے کہا ہے کہ ہم تمہارا ٹرانسفر انشورنس کمپنی میں کر رہے ہیں، میں نے کہا کہ میں اس میں کام نہیں کر سکتا، اس لیے کہ اس کا کام سود پر چلتا ہے، اس لیے میں وہ تنخواہ نہیں لے سکتا، مینیجر نے کہا کہ تم وہاں کام کرو، ہم تمہیں اسی پرانی کمپنی سے تنخواہ دیں گے، کیا یوں انشورنس کمپنی میں کام کرنا اور دوسری کمپنی سے تنخواہ لینا جائز ہے؟

جواب

انشورنس کمپنی میں سودی لین دین کی بنا پر کام کرنا ہی جائز نہیں، خواہ تنخواہ دوسری کمپنی سے بھی مل رہی ہو کیونکہ تنخواہ اگر پاک ہو مگر کام حلال نہ ہو تو تنخواہ بھی حلال نہیں رہتی ۔واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143701200046

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں