’’اسٹیٹ لائف انشورنس‘‘ میں جو لوگ پالیسی کرواتے ہیں وہ جائز ہے یا ناجائز؟ اور جو روپے ان کو ملتے ہیں وہ بھی جائز ہیں یا نا جائز؟
کسی بھی قسم کا انشورنس کروانا جائز نہیں ، لہذا اس کمپنی میں بھی انشورنس کی پالیسی خریدنا جائز نہیں ہے۔ اگر کسی نے لاعلمی میں کروالی ہو تو فوراً اس کو ختم کروادیا جائے، اور اس پر جو پیسے ملتے ہیں اس میں سے صرف اس قدر رقم حلال ہے جتنی رقم جمع کروائی گئی ہو، نہ کہ اس سے زائد ۔ اگر یہ وصول ہو جائے تو اس کو بلا نیتِ ثواب صدقہ کرنا لازم ہے۔
اللہ تعالی کا ارشاد ہے:
اِنَّمَا الْخَمْرُ وَالْمَیْسِرُ وَالْاَنْصَابُ وَالْاَزْلَامُ رِجْسٌ مِّنْ عَمَلِ الشَّیْطٰنِ فَاجْتَنِبُوْهُ لَعَلَّکُمْ تُفْلِحُوْنَ.(المائدة) فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144003200225
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن