بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

انشورنس کا حکم


سوال

انشورنس کا کیا حکم ہے؟

جواب

کسی  بھی قسم کا انشورنس کروانا جائز نہیں۔ اگر کسی نے لاعلمی  میں  کروالی ہو تو فوراً اس کو ختم کروادیا جائے، اور اس پر جو پیسے ملتے ہیں، اس میں سے صرف اس قدر رقم حلال ہے جتنی رقم جمع کروائی گئی ہو، نہ کہ اس سے زائد ۔  اگر یہ وصول ہو جائے تو اس کو بلا نیتِ ثواب صدقہ کرنا لازم ہے۔

اللہ تعالی کا ارشاد ہے:

{اِنَّمَا الْخَمْرُ وَالْمَیْسِرُ وَالْاَنْصَابُ وَالْاَزْلَامُ رِجْسٌ مِّنْ عَمَلِ الشَّیْطٰنِ فَاجْتَنِبُوْهُ لَعَلَّکُمْ تُفْلِحُوْنَ} (المائدة) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144003200451

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں