بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

انشورنس پالیسی کا حکم


سوال

بعض کمپنیوں میں اصول ہوتا ہے کہ 3ماہ بعد جب ان کے ملازمین پرمنٹ ہو جاتے ہیں تو ان کی انشورنس کروادی جاتی ہے حال آں کہ مزدور کو اس کا علم نہیں ہوتا ایسی صورت میں کیا کرنا چاہیے؟راہ نمائی فرمائیں۔نیز ہم نے سنا ہے کہ آج کل آپ ریل گاڑی پر سفر کریں تو اس کی ٹکٹ پر بھی لکھا ہوتا ہے 15 روپے انشورنس کے، ایسی صورت سفر کرنا کیسا ہے؟

جواب

انشورنس کامروجہ طریقۂ کارشرعاً ناجائزوحرام ہے،اس لیےکمپنی کی طرف سے کسی ادارہ سے اپنےملازمین کے لیے انشورنس معاہدہ شرعاً درست نہیں۔ملازم کےلیے حکم یہ ہے کہ اگر اس کے علم کے بغیر کمپنی نے اس کے لیے انشورنس پالیسی خریدی ہے یا ملازم ملازمت کے تحت کمپنی کی جانب سے پالیسی لینے پر مجبور ہے تو وہ گناہ گار نہیں، البتہ  ملازمین کے لیے  پالیسی سے صرف اسی قدر فائدہ اٹھانادرست ہوگا جس قدرکمپنی نے اپنے ملازم کے لیے انشورنس کی مدمیں رقم جمع کروائی ہے۔

۲۔ مذکورہ صورت میں ریل کاسفر درست ہے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143812200004

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں