"انشورنس" اور "تکافل" میں کچھ فرق ہے یا نہیں؟ نیز " تکافل" میں حصہ لینا شرعاً درست ہےیا نہیں؟
مروجہ تکافل اور انشورنس کی حقیقت میں سوائے نام کے کوئی فرق نہیں ہے، لہذا جس طرح انشورنس حرام ہے، اسی طرح مروجہ تکافل بھی ناجائز اورحرام ہے، اس سے اجتناب کرنا ضروری ہے۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143908200231
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن