بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

8 رمضان 1445ھ 19 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

انسٹالمنٹ پر خریدے گئے پلاٹ کی زکاۃ


سوال

کیا فرماتے ہیں علماء انسٹالمنٹ کے مکان پر زکاۃ کس طریقے سے ادا کریں گے؟  اگر پلاٹ دوبارہ فروخت کرنے کی نیت سے لیا جائے ( اس میں ایک لاکھ جمع کروا دیا ہے اب ہر ماہ دس ہزار دے رہے ہیں تو زکاۃ کیسے دیں گے؟  ایک لاکھ کی تو سال گزرنے کےبعد دے دیں گے لیکن جو ہر ماہ دس ہزار دے رہے ہیں اس کی زکاۃ کس حساب سے دیں گے؟

جواب

 قسطوں پر جو پلاٹ خریدا  جائے تو خریدنے والا اس پلاٹ کا مالک بن جاتا ہے، اگرچہ مکمل اقساط ادا نہ کی ہوں، لہذا جو پلاٹ  تجارت کی نیت سے قسطوں  پر لیا ہے تو زکاۃ ادا کرنے کے وقت اس پلاٹ کی جو قیمتِ فروخت ہوگی اس  قیمت پر زکاۃ لازم ہوگی۔ البتہ جس سال کی زکاۃ ادا کی جارہی ہے اس کی واجب الادا قسطیں منہا کرکے بقیہ رقم پر زکاۃ لازم ہوگی۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143908201163

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں