بورڈ پر انبیاء کا ہنسی والا چہرہ یا رونے والا چہرہ بنانا اور یہ کھنا کہ نبی ہنستے بھی تھے اور روتے بھی تھے، کیا یہ انبیاء کی شان میں گستاخی ہے یا نہیں؟
واضح رہے کہ تصویر یا خاکہ سازی بذات خود گناہ کبیرہ ہے ،پھر انبیاء کرام علیہم السلام کی فرضی تصویر اور شبیہ بنانا جس میں ان کو ہنستے یا مسکراتے ہوئے بھی دکھلایا گیا ہو،سخت توہین اور بے ادبی ہے اور ناجائز وحرام ہے۔۔ واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143602200034
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن