بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

’’امرحہ‘‘ نام رکھناکیسا ہے؟


سوال

’’امرحہ‘‘ نام مناسب ہے میری بیٹی کے لیے یا نہیں؟  وہ 26اپریل کو پیدا ہوئی ہے، کیا یہ نام اس کی پیدائش کی تاریخ کے حساب سے مناسب ہے یا نہیں؟  اس کا , مطلب خوش حال، خوشی ہے!

جواب

لفظِ ’’امرحه‘‘ (اس وزن اور تلفظ کے ساتھ) عربی لغات میں ہمیں نہیں ملا، البتہ اس لفظ کا اصل مادہ ’’م ر ح‘‘ ہے اور اس کے معنی خوشی و خوش حالی کے آتے ہیں، اس معنی کے اعتبار سے لفظ ’’مارحہ‘‘ اور ’’مریحہ‘‘ نام رکھا جاسکتا ہے، لیکن ’’مرح‘‘ کا ایک معنی تکبر کرنا، اکڑنا اور اترانا بھی ہے، جس کا استعمال قرآنِ مجید (سورہ بنی اسرائیل) میں بھی ہے، اس معنی کے اعتبار سے یہ نام مناسب نہیں ہوگا؛ لہٰذا بہتر یہی ہے کہ آپ اپنی بچی کا نام صحابیات اور ازواج مطہرات رضی اللہ عنہن کے ناموں میں سے کسی کے نام پر رکھیں، یا کوئی اور اچھے معنی والا عربی نام تجویز کرلیں۔

باقی شرعی اعتبار سے نام رکھنے کا تاریخِ پیدائش سے کوئی تعلق نہیں ہے، اصل بات یہ ہے کہ نام اچھا اور بامعنیٰ ہونا چاہیے۔

مختار الصحاح (ص: 292):

"م ر ح: (المرح) شدة الفرح والنشاط وبابه طرب، فهو (مرح) بكسر الراء و (مريح) بوزن سكيت، و (أمرحه) غيره، والاسم (المراح) بالكسر".

لسان العرب (2/ 591):

"مرح: المرح: شدة الفرح والنشاط حتى يجاوز قدره؛ وقد أمرحه غيره، والاسم المراح، بكسر الميم".فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008200641

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں