بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

امام کے پیچھے قراءت کرنے کا حکم


سوال

اگر  امام ظہر کی نماز پڑھ رہے ہیں اور پیچھے مقتدی پہلی دو رکعت میں سورہ  فاتحہ اور قرآن کی کوئی سورت پڑھتا ہے۔ اور باقی دو رکعت میں سورہ  فاتحہ پڑھتا ہے۔تو یہ صحیح ہے؟

جواب

مقتدی کا امام کے پیچھے قراءت کرنا مکروہِ تحریمی ہے، لہذا امام کے پیچھے قراءت نہیں کر سکتے۔ جماعت کی نماز میں امام کی قر أت ہی مقتدیوں کی طرف سے بھی کافی ہے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 544):
"(والمؤتم لايقرأ مطلقاً) ولا الفاتحة في السرية اتفاقاً، وما نسب لمحمد ضعيف، كما بسطه الكمال (فإن قرأ كره تحريماً)". 
فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008200351

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں