بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

امام کے پیچھے تشہد نہ پڑھنا یا بھول جانا


سوال

اگر ایک شخص امام کے پیچھے تشہد نہ پڑھے یا بھول جائے تو کیا اس کی نماز ہوجائے گی؟

جواب

اگر کوئی شخص امام کے پیچھے تشہد نہ پڑھےیا بھول جائے تو اس کی نماز ہوجائے گی، البتہ امام کے پیچھے جان بوجھ کر تشہد چھوڑدینا مکروہ تحریمی ہے ؛ لہٰذا اگر کسی نے ایسا کیا تو  اس نماز کے وقت کے اندر نماز لوٹانا واجب ہوگا، اور وقت گزرنے کے بعد اعادہ مستحب ہوگا۔

'' ولذا قال في المعراج بعد تعليله المسألة بأنه يخرج بسلام الإمام : كذا قيل، وفيه تأمل، بل الأولى التمسك بما روی ابن عمر رضي اللّٰه عنه : ليس على من خلف على الإمام سهو ا هـ تنبيه: قال في النهر: ثم مقتضى كلامهم أنه يعيدها ؛ لثبوت الكراهة مع تعذر الجابر''۔ (الدر المختار شرح تنوير الأبصار في فقه مذهب الإمام أبي حنيفة - (2 / 82)فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143908200210

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں