بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

امام کا فجر کی نماز میں غیر حاضر رہنا


سوال

ہماری مسجد کے مستقل امام صاحب جوکہ مسلسل فجرکی نماز میں شریک نہیں ہوتے اور کوئی  شرعی عذر بھی نہیں ہے، اس کے بارے میں کیاحکم ہے؟

جواب

واضح رہے کہ مسلمان کے معاملہ میں بدگمانی سے بچنے کا حکم دیا گیا ہے؛ لہذا بہت ممکن ہے کہ مذکورہ امام صاحب کو کوئی ایسا عذر لاحق ہو جو مقتدیوں کی نگاہ سے پوشیدہ ہو۔

لہٰذا صورتِ مسئولہ میں مسجد کمیٹی کے افراد امام صاحب سے معلوم کرلیں، اگر کوئی عذر ہو تو فجر میں ان کو معذور سمجھا جائے، تاہم اگر کوئی عذر نہ ہو تو  ان کو فجر میں امامت کرانے کا پابند کردیا جائے۔اگر امام صاحب کو کوئی شرعی عذر نہ ہو تو ان کا مستقل فجر کی جماعت سے غیر حاضر رہنا سخت براہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909202136

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں