درج ذیل مسئلے کا کیا حکم ہے:
امامِ مسجد کا مسجد کی صفائی کرنا اور استنجا خانہ دھو نا اپنی مرضی سے یا معاوضہ کےلیے ؟
1- امامِ مسجد کے لیے مسجد کی صفائی کرنے میں تو کوئی حرج نہیں خواہ معاوضہ کے لیے ہو۔البتہ نماز کے وقت لباس صاف اور شائستہ ہو اور وضع قطع صلحاء کی ہو۔
2- استنجاخانہ کی صفائی معاوضۃً کرنامنصبِ امامت کے شایانِ شان نہیں ہے۔ اور بلامعاوضہ کرنے کی صورت میں نمازوں کے اوقات میں لباس کی طہارت و صفائی کا مکمل اہتمام کرنا اور صلحاء کی وضع اختیار کرنا ضروری ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144010200239
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن