بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

گناہ سے بچنے کی خاطر خواب میں تسکینِ شہوت کے حصول کی دعا کا حکم


سوال

کیا ایسی دعا کرنا گناہ ہے کہ اللہ مجھے خواب میں خوب صورت عورت کی صحبت عطا فرما؛ تاکہ خواہش پوری ہوجائے اور جاگتے ہوئے گناہ سے بچ سکوں!

جواب

اللہ رب العزت نے تسکینِ شہوت کا حلال ذریعہ نکاح کو قرار دیا ہے اور رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے نوجوانوں کو خطاب کرکے ارشاد فرمایا: اے  جوانو  کی جماعت!  تم میں سے جو کوئی بھی بیوی کے حقوق ادا کرنے پر قادر ہو اسے چاہیے کہ نکاح کرلے، اور جو اس کی استطاعت نہ رکھتا ہو اسے چاہیے  کہ روزہ رکھنے کا اہتمام کرے؛ کیوں کہ یہ نگاہوں کی حفاظت اور شرم گاہ کی پاک دامنی کا ذریعہ ہے۔ 

پس صورتِ مسئولہ میں مذکورہ شخص کو چاہیے کہ اپنے لیے اللہ سے صلاح و تقوی کی دعا کی عادت ڈالے کہ اللہ تبارک وتعالیٰ مجھے گناہوں سے پاک زندگی اور اپنی مرضیات والے اعمال نصیب فرمائے! روزانہ دو رکعت صلاۃ التوبہ و صلاۃ الحاجۃ کی نیت سے ادا کرنے کے بعد درج ذیل دعا سچے دل سے مانگے:

"اَللّٰهُمَّ إِنِّيْ أَسْأَلُکَ الْهُدٰی وَالتُّقٰی وَ الْعَفَافَ وَالْغِنٰی".

بیوی کا نان نفقہ ادا کرنے پر قدرت ہو تو جلد از جلد نکاح کرے، اگر استطاعت نہیں ہے تو نفلی روزے کثرت سے رکھے اور نیک مجالس میں شرکت کرے، تنہائی میں رہنے سے اجتناب  کرے، کسی متبعِ سنت عالم سے تعلق رکھ کر صلاح و مشورہ لیتا رہے۔ 

 

 اس قسم کی بے مقصد دعا جس میں تسکینِ شہوت کے لیے قصداً  غلط طریقہ کی طلب ہے، شیطانی دھوکا ہے، اس سے اجتناب  ضروری ہے۔ خواب میں پیش آنے والے معاملات پر اگرچہ مواخذہ نہیں، تاہم غلط قصد  اور نیت پر مؤاخذے کا خطرہ ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008201957

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں