بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

اعتکاف کے دوران مسجد کے غسل خانہ اور وضو خانہ میں غسل کرنا یا سر دھونا


سوال

مسجد کے اندر ہی چھوٹا سا غسل خانہ موجود ہو تو کیا مسنون اعتکاف کے دوران ٹھنڈک کے لیے یا بدبو دور کرنے کے لیے غسل کیا جا سکتا ہے؟ اور اس کے علاوہ مسجد کے اندر موجود غسل خانے یا وضو کی جگہ بیٹھ کر صفائی کے لیے سر دھویا جا سکتا ہے؟

جواب

مستقل وضو خانہ اور غسل خانہ مسجدِ شرعی  کی حدود سے خارج ہوتے ہیں، معتکفین کے لیے شرعی اور طبعی ضرورت کے بغیر وہاں جانا جائز نہیں ہے۔

ہمارے ہاں عرف میں مسجد کے تمام احاطہ کو  ”مسجد“ کہتے ہیں، لیکن حقیقت میں مسجد میں ایک حصہ وہ ہوتا ہے جو شرعی مسجد  اور عین مسجد کہلاتا ہے یہ وہ جگہ ہوتی ہے جو   نماز اور سجدہ کے لیے مقرر کی جاتی ہے، یہ حصہ حدودِ مسجد ہوتا ہے۔ اور ایک احاطہ مسجد اور فناءِ مسجد  ہوتا ہے، یہ وہ جگہ ہوتی ہے جہاں وضو خانہ ، غسل خانہ ، امام، مؤذن وغیرہ کے کمرے ہوتے ہیں،  اعتکاف میں  معتکف کے لیے شرعی مسجد کی حدود میں رہنا ضروری ہوتا ہے، بغیر طبعی اور شری ضرورت کے اس کے  احاطہ مسجد میں آنے سے اعتکاف فاسد ہوجائے گا۔

لہذا مسجد انتظامیہ یا امامِ مسجد  سے مسجد کی حدود معلوم کرلیں، اور مذکورہ غسل خانہ اور وضوخانہ کی کیفیات معلوم کرلیں کہ آیا یہ عارضی معتکفین کے لیے بنائے ہوئے ہیں یا کوئی اور صورت ہے،اس کے بعد  امام صاحب سے شرعی راہ نمائی لے لیں، یا تفصیل کے بعد دوبارہ سوال بھی پوچھ سکتے ہیں۔فقط واللہ اعلم

اعتکاف میں ٹھنڈک کے لیے غسل کرنے سے متعلق درج ذیل لنک پر فتاویٰ ملاحظہ فرمائیں:

مسنون اعتکاف میں ٹھنڈک حاصل کرنے کے لیے غسل کرنا

گرمی اور پسینہ کی وجہ سے معتکف کا جسم پر پانی بہانا


فتوی نمبر : 144008201629

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں