بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

اعتکاف کے دوران زیر ناف بال کاٹنا


سوال

معتکف کا زیر بغل اور موئے زیر ناف کاٹنے کا حکم کیا ہے؟

جواب

اعتکاف میں بیٹھنے سے پہلے تمام غیر ضروری بالوں کی صفائی کرلینی چاہیے، اور اگر کسی کے چالیس دن  اعتکاف کے دوران مکمل ہورہے  ہوں تو ایسے شخص کے لیے اعتکاف میں بیٹھنے سے پہلے ہی صفائی کرلینا ضروری ہے، تاہم اگر کسی نے صفائی نہ کی ہو اور دورانِ اعتکاف چالیس دن مکمل ہوجائیں تو اس کے لیے صفائی کے لیے بیت الخلا میں قضائے حاجت کے دوران بال کی صفائی  کی اجازت ہوگی، تاہم صفائی کے نام پر بلا ضرورت زائد وقت حمام میں گزارنے کی اجازت نہ ہوگی۔ البتہ وہ افراد جن کے چالیس دن مکمل نہ ہوئے ہوں ان کے لیے زیرِ ناف بالوں کی صفائی کے لیے جانے کی شرعاً اجازت نہ ہوگی، اگر کوئی چلا گیا تو اس کا اعتکاف فاسد ہوجائے گا۔ فتاوی ہندیہ میں ہے:

"سُئِلَ أَبُو حَنِيفَةَ - رَحِمَهُ اللَّهُ تَعَالَى - عَنْ الْمُعْتَكِفِ إذَا احْتَاجَ إلَى الْفَصْدِ أَوْ الْحِجَامَةِ هَلْ يَخْرُجُ فَقَالَ: لَا". (الْبَابُ الْخَامِسُ فِي آدَابِ الْمَسْجِدِ وَالْقِبْلَةِ وَالْمُصْحَفِ وَمَا كُتِبَ فِيهِ شَيْءٌ مِنْ الْقُرْآنِ نَحْوُ الدَّرَاهِمِ وَالْقِرْطَاسِ أَوْ كُتِبَ فِيهِ اسْمُ اللَّهِ تَعَالَى، ٥ / ٣٢٠- ٣٢١)

مراقي الفلاحمیں ہے: 

"ولايخرج منه" أي من معتكفه فيشمل المرأة المعتكفة بمسجد بيتها "إلا لحاجة شرعية" كالجمعة والعيدين فيخرج في وقت يمكنه إدراكها مع صلاة سنتها قبلها ثم يعود وإن أتم اعتكافه في الجامع صح وكره "أو" حاجة "طبيعية" كالبول والغائط وإزالة نجاسة واغتسال من جنابة باحتلام لأنه عليه السلام كان لايخرج من معتكفه إلا لحاجة الإنسان "أو" حاجة "ضرورية كانهدام المسجد". (حاشية الطحطاوي علي مراقي الفلاح، باب الاعتكاف، ١/ ٧٠٢)

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"(وَأَمَّا مُفْسِدَاتُهُ) فَمِنْهَا الْخُرُوجُ مِنْ الْمَسْجِدِ فَلَا يَخْرُجُ الْمُعْتَكِفُ مِنْ مُعْتَكَفِهِ لَيْلًا وَنَهَارًا إلَّا بِعُذْرٍ، وَإِنْ خَرَجَ مِنْ غَيْرِ عُذْرٍ سَاعَةً فَسَدَ اعْتِكَافُهُ فِي قَوْلِ أَبِي حَنِيفَةَ - رَحِمَهُ اللَّهُ تَعَالَى - كَذَا فِي الْمُحِيطِ". ( کتاب الصوم، الْبَابُ السَّابِعُ فِي الِاعْتِكَافِ، ١/ ٢١٢) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008201783

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں