بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

اعتکاف میں تعلیم دینے کا حکم


سوال

اعتکاف میں تعلیم دینا کیسا ہے؟

جواب

معتکف کے لیے اعتکاف کی حالت میں تنخواہ لے کر تعلیم دینا یا بچوں کو پڑھانا مکروہ ہے، اور بغیر اجرت کے اللہ کی رضا کے لیے تعلیم دینا جائز اور ثواب کا کام ہے، البتہ اگر معلم اعتکاف میں بیٹھا ہو اور اس کا گزارا صرف تعلیم پر ہی ہوتا ہو اس کے علاوہ اس کا کوئی ذریعہ معاش نہیں ہے یا وہ مدرسہ کا تنخواہ دار ملازم ہے اور اسے وہاں سے چھٹی نہیں مل رہی یا کوئی اور مجبوری ہے ایسے شخص کے لیے اعتکاف کی حالت میں تنخواہ لے کر تعلیم دینے کی گنجائش ہے۔

الفتاوى الهندية (5/ 321):
" ولو جلس المعلم في المسجد والوراق يكتب، فإن كان المعلم يعلم للحسبة والوراق يكتب لنفسه فلا بأس به؛ لأنه قربة، وإن كان بالأجرة يكره إلا أن يقع لهما الضرورة، كذا في محيط السرخسي". 
فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008201495

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں