بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

اسلامی یا سودی بینک میں شریعہ ایڈوائزر کی ملازمت کا حکم


سوال

کیا کسی اسلامی یا مروجہ بینک میں شرعی ایڈوائزر کے طور پر ملازمت کرنا درست ہے یا نہیں؟

جواب

ہمارے دارالافتا کی تحقیق کے مطابق مروجہ اسلامی بینکاری کے معاملات بھی شرعاً جائز نہیں؛  اس لیے ان میں یا سودی بینکوں میں شریعہ ایڈوائزر کی ملازمت  بھی جائز نہیں۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143811200073

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں