اسلام میں زلفوں کی حقیقت کیا ہے؟
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بال مبارک کے متعلق مختلف روایتیں ہیں، بعض روایات میں آتا ہے کہ آپ کے بال مبارک نصف کان تک تھے ، بعض روایات میں آتا ہے کہ آپ کے بال کان کی لو تک تھے اور بعض میں آتا ہے کہ مونڈھوں تک تھے، یہ تمام روایتیں مختلف احوال اور زمانوں پر محمول ہیں۔ بہرحال اگر کوئی شخص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع کی نیت سے مذکورہ حدود کے اندر بال بڑھاتا ہےاور بالوں کا حق ادا کرتاہے، یعنی ان میں تیل ڈالنے، دھونے، کنگھی کرنے اور صفائی ستھرائی کا خیال رکھتاہے تو ثواب کا مستحق ہو گا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143908200760
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن