بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

استحاضہ کا حکم


سوال

 جنوری سے مجھے پیریڈز میں مسئلہ ہورہا ہے، مجھے مسلسل خون آتا ہے،ایک ایک قطرہ اور جب تاریخ آتی ہے تو تب عام انداز میں پیریڈ شروع ہوجاتے ہیں، مگر اس مہینے میں مجھے خون مستقل آرہا ہے، مگر پیریڈز نہیں آئے، جنوری میں جب مجھے یہ مسئلہ ہوا تو مجھے باجی نے کہا کہ  قرآن پاک نہ پڑھو اور 15 دن نماز پڑھو اور دس دن نہ پڑھو ،پھر پندرہ دن پڑھو ، پھر بھی طبیعت صحیح نہ ہو تو دس دن چھوڑ دو اور روزے رکھنے کو بھی منع کیا، تو میں جنوری سے یہی کررہی ہوں قرآن نہیں پڑھ رہی اور روزہ بھی نہیں ، اب مجھے یہ کہا ہے کہ اب کیا ترتیب رکھوں اور رمضان کس ترتیب سے گزاروں؟

جواب

جب آپ کو مسلسل خون آرہا ہے خواہ ایک ایک قطرہ ہی ہو ، تو آپ کے لیے استحاضہ کا حکم ہے، یعنی  آپ کے ایامِ حیض تو خاص عادت والے دن ہی ہیں، بقیہ ایا م میں جو خون آتا ہے وہ تمام استحاضہ ہے، یعنی ان عادت کے ایام کے دنوں میں تو روزہ مؤخر کیا جائے گااور نماز اور قرآن  نہیں پڑھیں گی، اور ان دنوں کے بعد جو خون آئے تو غسل کرکے ان میں قرآن اور نماز پڑھیں، اور روزہ  بھی رکھ سکتی ہیں ، البتہ اس صورت میں ہر نماز کے لیے نیا وضو کریں گی اور پھر اس وضو سے پاک کپڑوں میں  جتنی چاہیں نفل اور فرض نمازیں پڑھ لیں۔ اس ترتیب کے مطابق آپ کی جو نمازیں جنوری سے اب تک حیض کی عام  عادت کے علاوہ رہ گئی ہیں ان کی قضا کریں ۔

اور اگر رمضان میں بھی یہ عذر بر قرار رہے تو اسی ترتیب سے اس کو مکمل کریں۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143908200478

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں