بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

اس دور میں بچوں کو کمپیوٹر پڑھانا


سوال

اس دور میں  بچوں کو کمپیوٹر پڑھانا کیسا ہے؟

جواب

موجودہ زمانے میں  تعلیم و ترقی کے لیے کمپیوٹر اور دیگر آلاتِ جدیدہ کا استعمال ناگزیر ہوگیا ہے، کمپیوٹر کی تعلیم مطلقاً منع نہیں ہے، بلکہ اس کا جائز استعمال اور حدود ہیں۔ لیکن اس زمانے میں یہ بات اپنی جگہ بہت ہی اہم ہے کہ ان جدید آلات کے ذریعے ہمارے بچوں کا نہ صرف وقت ضائع ہوتا ہے، بلکہ  اخلاق بھی متاثر ہوتے ہیں، نیز جس ماحول میں جاکر یہ علوم سیکھے جاتے ہیں اس ماحول کا اثر بھی بچوں کی ذہنیت پر پڑتا ہے؛ اس لیے اس سلسلے میں درج ذیل اقدامات کرنے چاہییں:

1۔ ان آلات کے استعمال کی کھلی اجازت نہ ہو ، بلکہ اپنی نگرانی میں محدود اجازت ہو کہ صرف مفید اور جائز ضروری کاموں کے لیے استعمال کریں۔

2۔ ان کے استعمال کے اوقات متعین ہوں اور اس کی مکمل نگرانی ہو ،اس کے لیے یہ آلات عمومی آمد ورفت کی جگہ پر استعمال کیے جائیں۔ اور ممنوعہ چیزوں کو بند کرنے کے لیے آج کل مختلف سافٹ ویئر بھی موجود ہیں، ان کے ذریعے ممنوعہ مواد تک رسائی کے امکانات ہی ختم کردیے جائیں تو اور بہترہے۔

3۔ مفید استعمال اتنے بتائے جائیں اور ان میں اتنا مشغول رکھا جائے کہ اس کے علاوہ کی فرصت ہی نہ ملے، عموماً فراغت اور تفریح  غلط اور ناجائز چیزوں میں پڑنے کا سبب بنتی ہے۔

4۔   ان آلات میں جاندار کی جو تصاویر نظر آتی ہیں خواہ مردوں  کی ہوں ان کا دیکھنا بھی درست نہیں؛ اس لیے ایسے پروگرام وغیرہ پڑھانے یا سکھانے سے اجتناب کیا جائے جن میں جاندار کی تصاویر ہوں، غیر اختیاری سامنے آجائیں تو اپنے ارادے سے انہیں نہ دیکھیں۔

5۔ ایسے ماحول میں پڑھانے کے لیے بھیجا جائے جہاں منکرات و غیر شرعی امور نہ ہوں۔

6۔  ضرورت محسوس ہو تو اولاد کے سامنے اس کے برے اثرات وضاحت سے بتائے جائیں تاکہ اس کی شناعت ان کے دل میں ہو۔

7۔  بچوں کو ان آلات میں زیادہ مشغول رکھنے کے بجائے کھلی فضا کی تفریح مہیا کی جائے ،  تا کہ ان آلات  کا استعمال ضرورت کے لیے ہو تفریح  کے لیے نہیں۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909202293

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں