"ارحان" کا ترجمہ کیا ہے؟ ہمارے یہاں لڑکے کا نام ارحان رکھا جاتا ہے؛ اس کا ترجمہ کیا ہوتا ہے؟
لفظ "ارحان" عربی لغات میں موجود نہیں، لہذا مناسب یہ ہے کہ یہ نام نہ رکھا جائے۔
تاہم "ارہان" عربی زبان کا لفظ ہے، یہ "رہن" کی جمع ہے جس کا معنی ہے "گروی رکھی ہوئی چیز"، یہ نام بھی مناسب نہیں، لہذا نہ رکھا جائے۔ انبیاء کرام علیہم السلام یا صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے ناموں میں سے کوئی نام یا بامعنی عربی نام رکھنا بہتر ہے۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909202237
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن