نکاح سے پہلے لڑکی سے کہنا :" ابھی بھی آزاد ہو اور شادی کے بعد بھی آزاد ہو"،جب کہ ان الفاظ سے طلاق کا کوئی ارادہ نہیں تھا، نہ کوئی خیال تھا، کیاایساکہنے سے نکاح کے بعد کوئی طلاق ہوگی؟
آپ کے سوال کا اس سے قبل بھی جواب دیاگیا ہے کہ نکاح سے پہلے جو یہ الفاظ استعمال کیے گیے ہیں: ''ابھی بھی آزاد ہواور شادی کے بعد بھی آزاد ہو''ان سے کوئی طلاق واقع نہیں ہوئی اور نکاح کے بعد بھی ان سے کوئی طلاق واقع نہیں ہوگی۔تاہم نکاح سے قبل بھی طلاق اور طلاق کے لیے استعمال ہونے والے الفاظ کے استعمال سے اجتناب کرناچاہیے۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143903200053
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن