بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

اجنبیہ عورت سے یہ کہناکہ شادی کے بعد آزاد ہو


سوال

نکاح سے پہلے لڑکی سے کہنا :" ابھی بھی آزاد ہو اور شادی کے بعد بھی آزاد ہو"،جب کہ ان الفاظ سے طلاق کا کوئی ارادہ نہیں تھا، نہ کوئی خیال تھا، کیاایساکہنے سے نکاح کے بعد کوئی طلاق ہوگی؟

جواب

آپ کے سوال کا اس سے قبل بھی جواب دیاگیا ہے کہ نکاح سے پہلے جو یہ الفاظ  استعمال کیے گیے ہیں: ''ابھی بھی آزاد ہواور شادی کے بعد بھی آزاد ہو''ان سے کوئی طلاق واقع نہیں ہوئی اور نکاح کے بعد بھی ان سے کوئی طلاق واقع نہیں ہوگی۔تاہم نکاح سے قبل بھی طلاق اور طلاق کے لیے استعمال ہونے والے الفاظ کے استعمال سے اجتناب کرناچاہیے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143903200053

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں