میں دوسری شادی کرنا چاہتا ہوں، لیکن میں نے ایک دفعہ غصے میں آ کر یہ الفاظ کہے تھے "اب یہ ختم ہوسی تو دوئی آسی" اردو ترجمہ :- اب یہ (یعنی موجودہ بیوی )ختم (طلاق)ہو گی تو تب دوسری آئےگی. میری نیت یہ تھی کہ اب اس کو طلاق ہوگی تو تب دوسری شادی ہوگی.
سوال یہ ہے کہ کیا اب دوسری شادی کرنے سے پہلی بیوی کو طلاق واقع ہوجاۓ گی ؟اس سے بچنے کی کوئی صورت بتا دیں!
صورتِ مسئولہ میں مذکورہ الفاظ "اب یہ (یعنی موجودہ بیوی )ختم (طلاق)ہو گی تو تب دوسری آ ے گی "طلاق کے الفاظ نہیں ہیں اور نہ ہی تعلیقِ طلاق کے، لہذا دوسری شادی کی صورت میں پہلی بیوی کو طلاق واقع نہیں ہوگی۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144001200593
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن