بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا آرڈر دینے کے بعد مشتری پر خریدنا لازم ہے؟


سوال

اگر کوئی کنٹینر مال منگوانے کا عہد کرے  بائع سے، بائع نے منگوالیا، اب مشتری لینے پر راضی نہیں ہے، تواب شرعاً  مشتری لینے پر مجبور ہو گا یا نہیں؟

جواب

اگر مشتری نے بائع سے کنٹینر مال خریدنے کا صرف عہد کیا تھا اور مشتری و بائع کے درمیان باقاعدہ ایجاب و قبول نہیں ہوا تھا تو اب مشتری کو مذکورہ کنٹینر خریدنے پر قضاءً مجبور نہیں کیا جاسکتا، تاہم اگر مشتری بلاعذرِ شرعی عہد شکنی کررہا ہے تو وہ اس کی وجہ سے شدید گناہ گار ہے،  لہٰذا بلاعذرِ شرعی وعدہ نہ توڑے، بلکہ معاہدے کے مطابق سودا کرے۔ 

اور اگر مشتری و بائع کے درمیان باقاعدہ ایجاب و قبول ہوچکا تھا تو اب بغیر کسی وجہ شرعی (مثلاً اس چیز میں عیب پایا جانا ) کے سودا کینسل نہیں کیا جاسکتا، اور مشتری کو مال لینے اور قیمت کی ادائیگی پر مجبور کیا جاسکتا ہے۔

فتح القدير لكمال بن الهمام - (14 / 172):
" الْبَيْعُ يَنْعَقِدُ بِالْإِيجَابِ وَالْقَبُولِ۔۔۔وَإِذَا حَصَلَ الْإِيجَابُ وَالْقَبُولُ لَزِمَ الْبَيْعُ وَلَا خِيَارَ لِوَاحِدٍ مِنْهُمَا إلَّا مِنْ عَيْبٍ أَوْ عَدَمِ رُؤْيَةٍ ".
بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع - (12 / 28):
"لأن المبيع إنما يدخل في ضمان المشتري بالقبض... الخ
 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144004200642

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں