اپنی حاجت پوری کرنے کے لیے آیتِ کریمہ دن میں کتنی بار پڑھنی چاہیے؟ اور پورا وظیفہ کتنا ہے؟ اور کتنے دن میں پورا کر سکتے ہیں؟
حدیث شریف میں ہے کہ حضرت یونس علیہ السلام نے مچھلی کے پیٹ میں جو دعا مانگی”لا إِلٰهَ إِلاَّ أنتَ سُبحانَک إني کنتُ مِنَ الظَّالمِین“ کوئی بھی مسلمان کسی بھی چیز کے لیے اللہ تعالیٰ سے اس دعا کے ذریعے دعا کرے تو اللہ پاک اس کی دعا ضرور قبول فرمائیں گے۔ تاہم آیتِ کریمہ کے وظیفے کے لیے کسی روایت میں کوئی خاص تعداد مقرر نہیں کی گئی، بزرگوں نے اپنے تجربات کی روشنی میں مختلف حاجات کے لیے مختلف تعداد بیان کی ہے، لہٰذا ایک مجلس میں 111 مرتبہ بھی پڑھ سکتے ہیں، اور بعض بزرگوں نے مشکلات کے حل اور دعا کی قبولیت کے لیے رات کی تاریکی اور حجرے کی تنہائی میں 313 مرتبہ یہ آیتِ کریمہ پڑھ کر دعا کرنے کو مجرب کہا ہے۔ اور اگر لمبا وظیفہ کرنا ہو تو ستر ہزار یا سوا لاکھ یا ڈیڑھ لاکھ مرتبہ پڑھ لیں۔ اس صورت میں ضروری نہیں کہ ایک شخص ایک ہی مجلس میں پڑھے، مختلف لوگ مختلف مجالس میں بھی پڑھ سکتے ہیں۔
”عن سعد بن أبي وقاص رضي الله عنه عن النبي صلی الله علیه وسلم قال: دعوة ذي النون إذ هو في بطن الحوت ”لا إِلٰهَ إِلاَّ أنتَ سُبحانَک إني کنتُ مِنَ الظَّالمِین“ لم یدع بها مسلم ربه في شيء قط إلا استجاب له"․ (روح المعاني، ۹/۸۱، دار الکتاب، بیروت)فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144010200397
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن