کیا فرما تے ہیں علماء کرام و مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے کہ ضلع پیشںن میں شہر سے 14 کلو میٹر دور منزکی نام سے ہمارا گاؤں ہے، جس کی آبادی مردم شماری کے مطابق بالغ نابالغ 8000 پر مشتمل ہے۔ ضرورت کی تمام اشیاء بشمول ہسپتال موجود ہے، اس گاؤں میں تھا نہ نہیں ہے، چھوٹا گوشت نہیں ہے، سونا نہیں ہے، قاضی نہیں ہے ۔ کیا مذکورہ گاؤں میں جمعہ اور عیدین واجب ہے یا نہیں؟
صورتِ مسئولہ میں منزکی نامی علاقہ کی کل آبادی اگر واقعۃً آٹھ ہزار افراد پر مشتمل ہے تو یہ قریہ کبیرہ کے حکم میں ہے، جہاں جمعہ و عیدین قائم کرنا درست ہے۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144012200286
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن