بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

آج سے تم میری طرف سے آزاد ہو جو مرضی وہ کرو سے طلاق کا حکم


سوال

میری شادی 10.2.1995 کو متین خان ولد عبدالستارسے ہوئی ،اللہ نے مجھے دو اولادسے نوازا ،آج سے تقریباً 10سال پہلے میرا شوہر مجھے اور میرے بچوں کو چھوڑ کر بنگلہ دیش چلاگیا اور وہاں دوسری شادی بھی کرلی، اب میرا شوہر نہ مجھے خرچہ بھیجتاہے نہ بچوں کا حال احوال پوچھتاہے۔فون پر جب بھی بات ہوتی ہے وہ مجھ سے لڑتااورجھگڑتاہے، کچھ دن پہلے مجھے فون پر میرے شوہر نے کہا :آج سے تم میری طرف سے آزاد ہو جو مرضی وہ کرو۔ اب پوچھنا یہ ہے کہ میراشوہر مجھے 10 سال سے نان نفقہ بھی نہیں دے رہا، بچوں کا خرچہ بھی نہیں دیتا، اور اب کہہ رہاہے کہ میری طرف سے تم آزاد ہو ،کیا اس جملے سے مجھ پر طلاق واقع ہو گی یا نہیں؟ اگر طلاق واقع ہوگی تو کیا میں عدت گزار کے دوسری جگہ رشتہ کرسکتی ہوں؟

جواب

مذکورہ جملے سے آپ پر ایک طلاقِ بائن واقع ہوگئی ہے،آپ عدت گزار کر کسی دوسری جگہ نکاح کرسکتی ہیں۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143908201018

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں