بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

والد کا اپنی سالی کے مکان کےلیے اولاد سے رقم طلب کرنا


سوال

1: میرے والد نے مجھ سے یہ کہہ کر تقریبا 5 لاکھ روپے لیے کہ س میں پیسے ملا کے فیملی کے لیے فلیٹ خریدیں گے۔2: دو لاکھ کے قریب پیسے میرے بھائی سے بھی لیئے، اور باقی پیسے اپنی طرف سے ملائے، لیکن پاکستان آنے کے بعد انہوں نے فلیٹ اپنی بہن کے نا م خریدا اور انہیں گفٹ کردیا۔یہ بات ہمیں بعد میں پتہ چلی لیکن والد کے احترام کی وجہ سے کچھ نہیں کہا۔ لیکن مجھے افسوس ہوا کہ پہلے بتادیتے ، میرے والد کی پرورش خالہ خالو نے کی ہے جن کی کوئی اولاد نہیں ہے۔ وراثت کے مسئلے کے بارے میں میں نے سوال کیا تھا۔ ہمارا ابھی تک کراچی میں ذاتی گھر نہیں ہے حالانکہ والد صاحب اور ہم کئی سالوں سے بیرون میں کام کرتے ہیں۔ اب میرے خالہ خالو کے مکان کی تعمیر کے لیے تقریباً 15 لاکھ روپے مانگ رہے ہیں۔ جبکہ میرے والد خالہ خالو کے وارث بھی نہیں۔فی الحال تو میں نے ٹال دیا کہ مجھے شادی کرنی ہے اور پیسے اس میں کم پڑیں گے۔ اگر میں پیسہ دینے سے صاف انکار کردو تو کیا یہ نافرمانی کے زمرے میں تو نہیں آئے گا؟والد کی ان باتوں کی وجہ سے والدہ کی طبیعت بھی خراب رہتی ہے۔ اور وہ پریشان ہوتی ہیں۔

جواب

والد ذاتی خرچہ کے لیے محتاج نہیں بلکہ خالہ خالو کے مکان کے لیے رقم طلب کر رہے ہیں تو اگر سائل رقم نہیں دیتا تو اس میں والد کی کوئی نافرمانی نہیں۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143101200471

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں