بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

تجارت کے لیے خریدے ہوئےپلاٹ کے قبضہ سے قبل زکوٰۃ کا حکم


سوال

میں نےایک پلاٹ قسطوں پرلیاہےاس ادارے سےکہ اس کو فروخت کرکےرہائشی پلاٹ لےکرمکان بناؤنگایامکان خریدلوں گا، جس کی کچھ اقساط ادا کرچکاہوں اوردوششماہی اقساط کی ادائیگی باقی ہے اس پلاٹ کا اب تک نہ توقبضہ مجھےملا ہےاورنہ ہی میرےنام اس کی منتقلی ہوئی ہے۔ میں یہ پوچھناچاہتاہوں کہ مجھےاس جائیدادکی زکوٰۃ دینی ہوگی کہ نہیں اوروہ کیا شرائط ہیں جن کی بناء پراس جائیداد کی زکوٰۃ کی ادائیگی کی جائے گی؟

جواب

مذکورہ پلاٹ کی قیمت اگرنصاب یعنی ساڑھے باون تولہ چاندی یا ساڑھے سات تولہ سوناکےبقدرہے اوراس کوخریدے ہوئےسال گذرچکاہےتواس کی زکوٰۃ واجب کل مالیت کاچالیسواں حصہ یعنی ڈھائی فیصد بطورزکوٰۃ اداء کیا جائےگا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143101200117

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں