بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ٹیسٹ ٹیوب سے بچے کی پیدائش کا حکم


سوال

کیا اسلام میں ٹیسٹ ٹیوب سے بچے کی پیدائش جائز ہے ؟اگر اس کے علاوہ کوئی چارہ نہ ہو تو پھر کیا حکم ہے ؟

جواب

صورت مسئولہ میں اولاد کا حصول نعمت خداوندی ہے یہ نعمت بعض لوگوں کو اللہ تعالیٰ دیدیتے ہیں اور بعض کو اس سے محروم کردیتے ہیں ۔ قرآن کریم میں ہے : یھب لمن یشاء اناثا۔۔۔۔۔انہ علیم قدیر سورۃ الشوریٰ،آیت ۹۴،۰۵ اس نعمت کے حصول کے لیے مردکواللہ تعالیٰ نے چارعورتوں کو بیک وقت نکاح میں جمع کرنے کی اجازت دی ہے،لہٰذا اگر بیوی میں کوئی ایسی بیماری ہے جوولادت کے لیے مانع ہے تو دوسری شادی کرلی جائے، رہاٹیسٹ ٹیوب کے ذریعےاولاد کا حصول تو ٹیسٹ ٹیوب بے بی کی پیدائش غیرفطری طریقہ ہے،جس میں شوہرکے مادہ منویہ اوراس کے جرثومےغیر فطری طریقے مثلاً حلق وغیرہ کے ذریعے سے حاصل کرکے بیوی کے رحم میں غیرفطری طریقے سے ڈالے جاتے ہیں کہ مردکامادہ منویہ اورعورت کابیضہ ملاکرٹیوب میں کچھ مدت کے لیے رکھ لیے جاتے ہیں اور پھرانجکشن کے ذریعے رحم میں پہنچا دئیے جاتے ہیں چونکہ اس کے پہنچانے کا عمل اجنبی مرد یا عورت سرانجام دیتے ہیں جوکہ شرعاً جائزنہیں ہے اس لیے اس سے اجتناب لازمی ہے ۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143101200325

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں