بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

تصویر کشی کا پیشہ اختیار کرنا


سوال

میں پینٹر ہوں. میں لینڈ اسکیپ، سٹی اسکیپ ، اوراسٹل لائف کو پینٹ کرتا ہوں- انسانوں کی شکل صاف نہیں ہو تیں اور جیسے ان کی آنکھیں وہ صرف نہیں ہو تیں امپرشن ازم میں بنی ہوئی نہیں ہو تیں ہیں وہ حلال ہیں یا حرام اور اگر میں پوٹریٹ بناؤں جس میں واضح خد و خال ہوتے ہیں امپرشن ازم میں - تو کیا اس قسم کی پینٹنگ کی اسلام میں اجازت ہے اور پینٹنگزسے پیسہ کمانے جایز ہیں اور مسجد میں اس رقم کوعطیہ کر سکتے ہیں لینڈ اسکیپ پوٹریٹ یا صرف لینڈ اسکیپ شکریہ

جواب

1: کسی بھی جاندار کی تصویر، جس سے اس جاندار کی صورت کے خط و خال نمایاں ہوتے ہوں اور دیکھنے والا اس کو جان دار کا عکس سمجھ سکے، ایسی تصویر بنانا جائز نہیں ہے، اور اس کے عوض میں حاصل ہونے والی کمائی حرام ہے۔ غیر جاندار کی تصاویر بنانا جائز ہیں اور اس کے عوض ملنے والی کمائی حلال ہے۔ چنانچہ لینڈ اسکیپ، سٹی اسکیپ، اور اسٹل لائف اگر ممنوعہ تصویر سے خالی ہوں، تو ان کا بنانا جائز ہے۔ جب کہ پورٹریٹ چونکہ جاندار ہی کی بنائی جاتی ہے، اس لیے پورٹریٹ بنانا جائز نہیں۔2: حلال کمائی کو جائز امور میں جس طور پر چاہے استعمال کیا جاسکتا ہے، جب کہ حرام کمائی کسی مستحق زکوۃ کو ثواب کی نیت کے بغیر صدقہ کرنا ضروری ہے۔


فتوی نمبر : 143509200040

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں