بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

تعلق ختم، معاملہ ختم وغیرہ الفاظ سے طلاق کا حکم


سوال

السلام علیکم میرا مسئلہ یہ ہے کہ میری بیوی اور مجھ میں اکثر بحث ہو جاتی ہے اور تنگ آ کر میں اس سے کہہ دیتا ہوں کہ میرا تمہارا تعلق ختم، ایک بار کہا میرا تمہارا معاملہ ختم اور اکثر کہتا ہوں کہ تھوڑے دن کے لیے اپنی امی کے گھر چلی جاو، اللہ کے واسطے میرے گھر سے چلی جاو، مگر ان میں سے کسی بھی جملے سے میری نیت طلاق کی نہیں ہوتی صرف بات ختم کرنے کو اور ڈراوا دینے کو ایسا کہتا ہوں پر اب میری بیوی وہم کرتی ہے کہ کہیں ہماری طلاق ہو نہ چکی ہو، براہ کرم جواب عنایت فرما دیں کہ کیا طلاق ہو چکی ہے یا نہیں؟

جواب

مذکورہ الفاظ کہتے وقت اگر سائل کی نیت طلاق کی نہ تھی تو ان الفاظ سے کوئی طلاق واقع نہیں ہوئی۔ واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143506200002

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں