بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

تعلیق طلاق کی ایک صورت


سوال

السلام علیکم مفتی صاحب!میرا سوال یہ ہے اگر کوی آدمی ایسے بولے اگر اس لڑکی کی سوا جس سے بھی میرا نکاح ہوجایی اس پر طلاق ہوں طلاق ہو تین دفع طلاق ہو بار بار طلاق ہو اس لڑکی کی سوا کسی سے نکاح نہی کروگا.کیا یہ آدمی جب بھی نکاح کریگا ایک طلاق واقع ہوگا یا تین طلاقیں واقع ہوگی یا بار بار کسی سے نکاح کریگا طلاقیں واقع ہوگی اور ایسے صورت میں کس طرح نکاح کرے اور یہ آدمی‎ ‎اب تک غیر شادی شدۂ ہے مھربانی کیجے جواب ضرور دیں.‏[email protected]

جواب

محترم آپ یہ سوال مختلف انداز سے کئی بار دریافت کرچکے ہیں اور متعدد بار آپ کو جواب دیاجاچکا ہے، بھتر یہ ہے کہ کسی دارالافتاء میں حاضر ہوکر بالمشافہ اپنا مسئلہ حل کروالیں تاکہ آپ کی پریشانی ختم ہوسکے اور وقت کے ضیاع سے بھی بچ جائیں۔


فتوی نمبر : 143506200041

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں