بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

طلاق واقع نہیں ہوئی


سوال

میری اورمیری بیوی میںبہت دفعہ تلخ کلامی ہوتی رہتی ہےجوکہ بعدمیںصلح کرلیتے ہیں کبھی وہ اورکبھی میں بہت دفعہ کہتے رہتے ہیں سنبھالو اپنےبچےمجھے نہیں رہناتمہارے ساتھ اپنے بچوں کوبھی خودپالو میں جارہی ہوں سب کچھ چھوڑکراوربہت دفعہ وہ ایسا کرنے کی بھی کوشش کرچکی ہےمگرمیں ان منع کرکےروک لیتاہوں۔ ہماری شادی کو 23سال سے زیادہ کا عرصہ ہوگیاہےاورہماری دوبیٹیاں بھی ہیں۔کل رات کو بھی کچھ ایسی ہی باتوں سےوہ پھرناراض ہوگئی مگرمیں بھی بارباران کومناکرتھک چکاتھا، میں نے ان کوکہا جہاں جاناچاہتی ہوچلی جاؤ میری طرف سےتم کوآزادی ہے میں نہیں روکوں گا،مگرپھران کواحساس ہواکہ وہ غلط تھیں اورانہوں نے مجھے منالیااوربات ختم ہوگئی کیا ایسا کہنے سےکہ تم میری طرف سےآزاد ہوجہاں جاناچاہوچلی جاؤ۔کیاطلاق ہوجاتی ہے؟ ہم دونوں بہت پریشان ہیں برائے کرم ہماری رہنمائی فرمائیں۔

جواب

سائل کااپنی اہلیہ سےدوران جھگڑایاتلخ کلامی میں یہ الفاظ کہناکہ جہاں جاناچاہتی ہوچلی جاؤ میری طرف سےتم کوآزادی ہے میں نہیں روکوں گا۔ توسوال سے ظاہراً لگ رہاہےباہر جانےسے شوہرروک رہاہے، طلاق سے آزادی نہیں دے رہا اس لیے ان الفاظ سے طلاق واقع نہیں ہوئی۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143101200213

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں