كيا طلاق كلما كا كوئ حل هےاگر هے تو کیا هے؟
ایسا شخص جس نے کلّما کی قسم کھالی ہو کی خلاصی کی ایک ہی صورت ہے کہ کوئی دوسرا شخص اس کے کہے بغیر اس کا نکاح کرادے اور پھر یہ قسم کھانے والا شخص زبانی قبول کے بجائے عملا اس نکاح کو نافذ کردے مثلا مھر کی ادائیگی کردے،اس ظرح اس کا نکاح بھی ہوجائیگا اور طلاق بھی واقع نہیں ہوگی۔ واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143411200021
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن