بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

طلاق كلما كا حل


سوال

كيا طلاق كلما كا كوئ حل هےاگر هے تو کیا هے؟

جواب

ایسا شخص جس نے کلّما کی قسم کھالی ہو کی خلاصی کی ایک ہی صورت ہے کہ کوئی دوسرا شخص اس کے کہے بغیر اس کا نکاح کرادے اور پھر یہ قسم کھانے والا شخص زبانی قبول کے بجائے عملا اس نکاح کو نافذ کردے مثلا مھر کی ادائیگی کردے،اس ظرح اس کا نکاح بھی ہوجائیگا اور طلاق بھی واقع نہیں ہوگی۔ واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143411200021

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں