بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

طلاق کی دھمکی


سوال

میرا سوال یہ ہے کہ ایک بار میرے سسرال والوں نے کچھ ایسی بات کردی تھی جس کی وجہ سے میں نے سخت اشتعال میں آکے یہ الفاظ کہے تھے کہ اگر میری بیوی اپنی دادی کے گھر یعنی کہ میرے سسرال جائے گی تو مجھ سے طلاق لے کے جائے گی یہ الفاظ کہتے وقت میری ذہن میں صرف ایک طلاق دینے کی ہی تصور تھا ، بعد میں میں اپنے اس حرکت پہ سخت شرمندہ ہوا اور پریشان بھی، میری بیوی ابھی تک اپنی دادی کے گھر نہیں گئی ہے لیکن ظاہر ہے کسی نہ کسی موقع پر اس کو جانے کی ضرورت پڑے گی، اور میں اپنی حرکت اور اپنی کہے ہوئے الفا ظ واپس لینا چاہتا ہوں، میں اسی مسئلے سے ملتا جلتا مسئلہ آپ کی ویب سائٹ پر دیکھ چکا ہوں جس میں آپ نے یہی فرمایا ہے کہ کہ شرط واقع ہونے سے پہلے واپس لی جاسکتی ہے ، کیا آپ مجھے تفصیلا بتا سکتے ہیں کہ مجھے کیا کیا الفاظ ادا کرنے ہوں گے شرط واپس لینے کے لئے۔ساتھ ساتھ یہ بھی بتاتا چلوں کہ میں تہ دل سے پیشمان ہوں اور اللہ سے دعا کرتا ہوں کہ آئندہ مجھے اپنے غصے پر قابو رھے اور ایسی غلطی دوبارہ سرزد نہ ہو، آمین

جواب

صورت مسئولہ میں مذکورہ الفاظ الفاظ شرط نہیں ہے بلکہ دھمکی ہے لہٰذا اگر آپ کی بیوی اپنی دادی کے گھر جائے گی تو کچھ بھی نہیں ہوگا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143101200260

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں