میرا سوال یہ ہے کہ بریلوی حضرات کےترجمہ و تفسیر خزائن العرفان، کنزالایمان اور تفسیر نعیمی ،ا ن ترجمہ و تفاسیر میں شرک، بدعت اور غلط عقائد کو فروغ دینے کی کوشش کی گیٔ ہے یا نہیں ؟ ۱۹۸۶ عیسوی میں علماء عرب خاص طور پر سعودی عرب کہ علماء نے ان تمام نسخوں خزائن العرفان، کنزاالایماناور تفسیر نعیمیکو دین میں تحریف کی وجہ سے ان جلانےکا حکم دیا تھا کیوں کہ ان ترجمہ و تفاسیر سے شرک، بدعت اور غلط عقائد کو فروغ مل رہا ہے۔
مذکورہ تفاسیرمیں ایسی باتیں ہیں جو امت مسلمہ کے اجماعی مسائل کے خلاف اور علمی اعتبارسے غیرمستند اور غلط ہیں اسلئے عوام کیلئے ان تفاسیر کا مطالعہ مضرہے ۔ ان تفاسیر میں سے کنزالایمان اور تفہیم نعیمی پر مستند اور مدلل تبصرے کیلئے مولانا سرفرازخان صفدرصاحب کی کتاب ’’تنقیدمتین پر تفسیرنعیم الدین ‘‘ مطالعہ فرمائیں ۔ باقی سعودی علماء کا ان تفاسیر کے مجموعوں کو جلانے کا حکم ، توہمارے علم میں ایساواقعہ نہیں ہے ۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143406200029
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن