آپ سے پوچھنا یہ ہے کہ ایک آدمی کے پاس سونا نصاب کی مقدار سے زائد ہے،ساڑھے سات تولہ سے زیادہ اور چاندی بھی نصاب کی مقدار سے زائد ہے ساڑھے باون تولہ سے زیادہ اور کچھ نقدی بھی ہے۔اب وہ زکوٰۃ کس نصاب کے لحاظ سے ادا کرے گا؟
صورت مسئولہ میں آپ سونا اور چاندی کی بازاری قیمت معلوم کرلیں اور اس کی کل مالیت اور نقد رقم کے مجموعے کا ڈھائی فیصد زکوٰۃ میں دے دیں۔
فتوی نمبر : 143410200025
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن