بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

میسیج میں علامتی خاکوں کا حکم


سوال

ایس ایم ایس میں جو مسکراہٹ کے علامتی نشان بھیجے جاتے ہیں ان کا بھیجنا کیسا ہے؟ کیا ان پر تصویر کا اطلاق ہوگا؟ یا ایس ایم ایس میں مختلف خاکے بھیجے جایئں ان کیا حکم ہے؟

جواب

کسی خاکے یا علامت کے بھیجنے میں معیار یہ ہے کہ جس نشان ،خاکے یا علامت سے جان دار کی حکایت ہورہی ہو اس کا بھیجنا درست نہیں اور جس سے جاندار کی حکایت نہ ہورہی ہو وہ جائز ہے۔عام طور طور خاکوں سے جاندار کی حکایت نہیں ہوتی مگر چونکہ خاکے مختلف ہوتے ہیں اس لیے ہم نے شرعی ضابطہ اور کسوٹىبتادی ہے۔


فتوی نمبر : 143504200001

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں